مرشد کے حقوق اور تصوف کا خلاصہ
درس نمبر 10، فہم التصوف(مرشد کے حقوق،شیخ اور مرید کا تعلق، شیخ کا مقام تصوف کے سلسلے) اور تربیت السالک(وسوسہ نظر بد کا علاج)
مرشد اور مرید کے تعلق میں بنیادی اصول یہ ہیں کہ مرید اپنے شیخ سے مکمل اعتقاد، محبت، اطلاع، اور اتباع رکھے۔ مرید کو یقین ہونا چاہیے کہ اس کی روحانی ترقی مرشد کی رہنمائی سے ہی ممکن ہے، اور وہ کسی دوسری ہدایت یا مشورے کو مرشد کی اجازت کے بغیر اختیار نہ کرے۔ مرشد مرید کا روحانی طبیب ہے، جو اسے اعمال کی تربیت دیتا اور نقصان دہ امور سے روکتا ہے۔ مرید کو اپنی روحانی حالت مرشد کو بروقت بتانی چاہیے اور اس کی رہنمائی پر عمل کرنا چاہیے۔ مرشد کا انتخاب مناسبت اور رابطے کی بنیاد پر ہونا چاہیے، نہ کہ صرف اس کی عظمت پر، کیونکہ رابطہ اور مناسبت کے بغیر فائدہ محدود رہتا ہے۔ تصوف کے تمام سلسلے نفس کی اصلاح کے لیے کام کرتے ہیں، اور کسی بھی سلسلے یا شیخ کی تنقیص سے اجتناب ضروری ہے۔ مرشد کے چار حقوق (اطلاع، اتباع، اعتقاد، انقیاد) کو یاد رکھتے ہوئے مرید کو اپنی روحانی تربیت کو شیخ کے تحت جاری رکھنا چاہی
تربیت السالک میں نظر کی حفاظت اور شریعت کے مطابق عمل کی تاکید کی گئی ہے۔ نظر کی بے راہ روی سے بچنے کو مجاہدہ قرار دیا گیا ہے، کیونکہ یہ نفس کے خلاف جہاد ہے۔ شریعت کی رہنمائی کو ہر حال میں مقدم رکھا جائے اور وسوسوں سے بچنے کے لیے مرشد کی رہنمائی طلب کی جائے